قلندر شعور ہماری رہنمائی کرتا ہے کہ ہم کائناتی تخلیقی فارمولوں کے تحت اپنے اندر ہر قسم کی غیر مرئی
صلاحیتوں کو اپنے ارداے اور اختیار سے متحرک کر سکتے ہیں ۔ایک آدمی جب اپنے اندر دور کرنے والی
بجلی یا نسمہ سے واقف ہو جاتا ہے تو وہ بجلی کے بہاؤ کو روک بھی سکتا ہے اور اپنے اندر زیادہ سے زیادہ والٹیج
کا ذخیرہ بھی کر سکتا ہے اور اس ذخیرے سے ماورائی دنیا میں بغیر کسی وسیلے کے پرواز بھی کر سکتا ہے۔ الیکڑیسٹی
کے ذخیرے کے بعد اس کے اندر ایسی سکت پیدا ہو جاتی ہے کہ وہ اپنے ارادے اور اختیار سے آسمان اور زمین کے
کناروں سے باہر نکل جاتا ہے ۔اس کی آنکھوں کے سامنے زمین کی کہکہشاں میں بے شمار زمینیں آجاتی ہیں۔ جس طرح
وہ اپنی زمین پر آباد اللہ کی مخلوق کو دیکھتا ہے اسی طرح کھربوں دنیاؤں کا بھی مشاہدہ کرتا ہے۔ جس طرح ایک فلم سینکڑوں
ہزاروں اسکرین پر دیکھی جا سکتی ہے اسی طرح کائنات کی تمثیل لوح محفوظ سے ڈسپلے ہو رہی ہے۔ کائنات میں موجود ہر زمین
ایک اسکرین ہے۔ لاشعور بیدار ہو جاتا ہے تو یہ ساری کائنات ایک فلم اور کائنات میں کھربوں زمینیں اسکرین نظر آتی ہیں۔ جو
کچھ اس زمین پر ہو رہا ہے بالکل اسی طرح کائنات میں موجود دوسری تمام زمینوں پر بھی یہ نظام جاری و ساری ہے۔